Sunday, August 23, 2009

فوج پرویز مشرف کیخلاف کارروائی میں رکاوٹ نہیں‘اسلم بیگ

لاہور (این این آئی)جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ نے کہا ہے کہ فوج پرویز مشرف کیخلاف کارروائی میں کبھی رکاوٹ نہیں بنے گی‘طالبان دہشت گرد نہیںجنگجو اور فریڈم فائٹر ہیں جو 30 برس سے آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں‘حمود الرحمان کمیشن رپورٹ میں سانحہ مشرقی پاکستان کے ذمہ داران کا تعین تھا اس لیے رپورٹ کو دبا دیا گیا، ضیا الحق نے یاسرعرفات اورشاہ فیصل کے ساتھ خانہ کعبہ میں بیٹھ کر وعدہ کیا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی نہیں بلکہ سعودی عرب کے حوالے کیا جائے گا‘امریکا پاکستان میں جمہوریت ختم کرنا چاہتا تھا لیکن جنرل کیانی نے ان کی منصوبہ بندی ناکام بنا دی۔ ایک انٹرویو میں مرزا اسلم بیگ نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں 1949ءمیں امریکی سرگرمیاں شروع ہوئیں جس کے بعد ایوب خان کے دور میں اس میں مزید اضافہ ہوا اور امریکا کی مداخلت بڑھ گئی۔ انہوںنے کہا کہ پرویز مشرف امریکی خوشنودی میں بہت آگے نکل گئے تھے یہاں تک سی آئی ای، موساد اور را کو قبائلی علاقوں تک رسائی تھی۔ انہوںنے کہا کہ امریکا نے پرویز مشرف کے ذہن میں یہ بات ڈال دی تھی کہ ان پر حملہ کرنے والے قبائلی ہیں جس کے بعد پرویز مشرف نے سوچے سمجھے بغیر قبائلی علاقوں پر چڑھائی شروع کر دی۔انہوں نے کہا کہ طالبان دہشت گرد نہیں بلکہ وہ جنگجو اور فریڈم فائٹر ہیں جو گزشتہ 30 برس سے آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں لیکن امریکا نے انہیں دہشت گرد کا نام دے کر پرویز مشرف کو ان کے خلاف استعمال کیا بعد میں امریکا نے بیت اللہ مسحود‘ صوفی محمد اور فضل اللہ جیسے لوگوں کو خرید کر اپنے مقاصد حاصل کیے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج کبھی بھی پرویز مشرف کے خلاف کارروائی میں رکاوٹ نہیں بنے گی بلکہ حکومت خود ہی اس میں مخلص دکھائی نہیں دیتی اور آرمی کی مداخلت کا بہانہ بنا لیا جاتا ہے۔انہوںنے کہا کہ اگر پرویز مشرف کا ٹرائل نہیں ہوتا تو آمریت کا راستہ ہمیشہ کیلئے نہیں روکا جا سکتا ۔

1992ء میں ایم کیو ایم کیخلاف آپریشن کے دوران جناح پور کا نقشہ برآمدگی ایک ڈرامہ تھی،بریگیڈئیر جنرل ریٹائر امتیاز:
کراچی 23اگست۔ 2009ء) انیس سو بیانوے میں ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن کے دوران جناح پور کے نقشے کی برآمدگی ایک ڈرامہ تھی، ایم کیو ایم کے دفتر سے ایسا کوئی نقشہ برآمد نہیں ہوا تھا۔ یہ اعتراف انٹیلیجنس بیورو کے سابق ڈائریکٹر جنرل بریگیڈیر ریٹائرڈ امتیاز نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ جناح پور کا نقشہ قوم میں نفاق ڈالنے کی سازش تھی۔ پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے کراچی کے اس وقت کے کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل نصیر اختر کا کہنا تھا کہ انھیں ایسے نقشے کا کوئی علم نہیں تھا۔

Wednesday, August 19, 2009

امریکی سفارتخانے کا توسع منصوبہ ملک کے نیوکلیئر ہتھیاروں تک رسائی کیلئے ہے،حمید گل

امریکی سفارتخانے کا توسع منصوبہ ملک کے نیوکلیئر ہتھیاروں تک رسائی کیلئے ہے،حمید گل

بدھ اگست 19, 2009

اسلام آباد (سپیشل رپورٹر ) سابق ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ حمید گل نے کہا ہے کہ پاکستان میں امریکی سفارتخانے کا توسیعی منصوبہ اور بڑھتی ہوئی سرگرمیاں ملک کے نیوکلیر ہتھیاروں تک رسائی کیلئے ہے،امریکہ کی طرف سے مشرف کے خلاف کاروائی کی حمایت جھوٹ پر مبنی ہے حکومت کودی جانے والی ڈکٹیشن اور میڈیا بیانات میں فرق ہے ،مالاکنڈ اور وزیرستان میں طالبان کے خلاف جنگ میں موثر کردار ادا کر کے آئی ایس ائی نے امریکہ کو کچھ حد تک راضی کر لیا ہے ، این آر او کے معاہدے کے دوران پیپلز پارٹی نے امریکہ سے ججز بحال نہ کرنے کا معاہدہ کیا بعد میں انقلاب آتا دیکھ کر امریکہ نے پالیسی بدل لی میاں نواز شریف بھی امریکہ کے ہاتھوں کھیل رہے ہیں وہ این آر او کے معاملات کو جوں کا توں رکھنا چاہتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’ جناح‘‘ کو دےئے گئے خصوصی انٹرویو میں کیا انہوں نے کہا کہ سابق صدر کے خلاف کاروائی میں افواج پاکستان کی مداخلت کا جواز بنا کر حکومت خود اس کام کو التوا میں ڈال رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ فوج کی طر ف سے حکومت کو واضع پیغام دیا جا چکا ہے کہ وہ مشرف کے خلاف کاروائی میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی بلکہ اس کی حمائت کی جائے گی انہوں نے کہا کہ حکومت مشرف کے مواخذے میں سنجیدہ نہیں ہے کیونکہ اس کے پیچھے امریکہ ہے اور امریکہ نہیں چاہتا کہ وہ مشرف کے خلا ف کوئی کاروائی ہو‘انہوں نے کہ امریکہ اب بھی مشرف سے اپنے مقصد کی تکمیل کا ارادہ رکھتا ہے اس سلسلے میں امریکی حکمرانوں نے حکومت اور بڑی سیاسی جماعت مسلم لیگ ن کو عملی طور پر کاروائی سے روک دیا ہے انہوں نے کہا کہ مشرف کے خلاف کاروائی کا نہ ہونا آمریت کے ہمیشہ کیلیے خاتمے میں رکاوٹ بن جائے گا انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف مشرف کے خلاف صرف بیان بازی سے کام چلا رہے ہیں لیکن درحقیقت انہوں نے ہی مشرف کے خلاف کاروائی کے عمل کا گلا گھونٹ دیا تھا اگر وہ لانگ مارچ کو وزیر آباد کے قریب نہ روکتے تو نہ صرف ججز کی بحالی کا عمل پورا ہوتا بلکہ مشرف کے خلاف کاروائی بھی کسی نتیجہ پر پہنچ پاتی ۔ جنرل حمید گل نے کہا کہ اگر حکومت نے فوری طور پر اپنی پالیسیاں تبدیل نہ کیں تو امریکہ جلد نیوکلیر ہتھیاروں پر قبضہ کر لے گا اور ہم صرف ہاتھ ملتے رہ جاٗ ئیں گے ‘ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب ابو ظہبی میں این آر اوکا معاہدہ کیا جارہا تھا تو اس وقت یہ بھی شرط عائد کی گئی کہ اگر پیپلز پارٹی کی حکومت بنتی ہے تو وہ ججز کو بحال نہیں کرے گی لیکن بعد میں زرداری حکومت ججز بحالی کے حوالے سے کسی فیصلہ پر نہ پہنچی جس کی وجہ امریکہ کی مخالفت اور این آر او کا معاہدہ ہے ۔جب امریکہ نے دیکھا کہ پاکستان میںججز کی بحالی کے نام پر ایک انقلاب آرہا ہے تو انہوں نے ججز کی بحالی کیلیے رضامندی ظاہر کی جس کے بعد عدلیہ کی بحالی کا عمل مکمل ہوا انہوں نے کہا کہ اب مشرف کے احتساب کیلئے حکومت کو فوری کاروائی کرنی چاہیے اگر جلد ایسا نہ ہوا تو عوامی انقلاب حکمرانوں کو بھی ختم کر دے گا ۔

شیخ رشید ایجنسیوں کے آدمی ہیں،88ء میں نوازشریف نے میری سفارش پر ٹکٹ دیا،بریگیڈیئر (ر) امتیاز

شیخ رشید ایجنسیوں کے آدمی ہیں،88ء میں نوازشریف نے میری سفارش پر ٹکٹ دیا،بریگیڈیئر (ر) امتیاز
بدھ اگست 19, 2009

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)انٹیلی جنس بیورو کے سابق سربراہ بریگیڈیئر (ر) امتیاز نے انکشاف کیا ہے کہ شیخ رشید ایجنسیوں کےآدمی ہیں،ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید مجھے آئی ایس آئی میں ورثے میں ملے۔ میرے پیش رو بریگیڈیئر ارشاد ترمذی نے ریٹائرمنٹ کے وقت ان سے ملوایا اور یہ تعارف کرایا کہ شیخ رشید ہمارے لیے نہایت مفید آدمی ہیں۔ ہم نے ان سے بطور ایجنٹ کام لیا۔ ضیاء الحق کو جنرل اختر عبدالرحمن کے ذریعے شیخ رشید کی اپنی ایجنسی کیلئے اہمیت کے بارے میں باور کرایا تو وہ مزید معترض نہیں ہوئے۔1988ء کے عام انتخابات میں نوازشریف نے میری سفارش پر شیخ رشید کو ٹکٹ دیا میں نے ہی انہیں نوازشریف سے نہ صرف مالی مدد دلوائی بلکہ ایوان صدر کے وسائل سے خود بھی انہیں دو لاکھ روپے نقد اور چار عدد سوزوکی ٹرالر گاڑیاں دلوائیں جو انہوں نے کبھی واپس نہیں کیں۔ نوازشریف نے میرے ذریعے شیخ رشید کو پیغام بھجوایا کہ وہ اطلاعات کا قلمدان چھوڑ دیں انہوں نے یہ بات نہیں مانی بالآخر شہباز شریف کے کہنے پر انہوں نے وزارت چھوڑی۔ نوازشریف کے دورہ لندن کے موقع پر وہ وزیراعظم کے ساتھ ان ہی کے فلور پر مقیم تھے کہ اس دوران ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا جس کی میں نے وزیراعظم کو رپورٹ دی جس پر شیخ رشید ناراض ہوگئے میرے خلاف وزراء کی ایک اینٹی لابی تیار کی مجھ پر ٹیلیفون ٹیپ کرنے کے الزامات عائد کئے حتیٰ کہ اس وقت کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل آصف نواز کے بھی کان بھرے گئے اور میں نے ان سے مل کر وضاحت کی۔ لیفٹیننٹ جنرل( ر) مجید ملک نے نوازشریف کے بیس لاکھ روپے دبا رکھے تھے جو میری مداخلت پر انہوں نے واپس کئے۔